پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم کے معاملے پرپیپلزپارٹی کےکردار پرسوالیہ نشان ہے۔ بلاول بھٹو نے رات کی تاریکی میں آئین پر نقب لگانے کی کوشش کی۔
میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ سوال اٹھایا نامکمل پارلیمان سے کیسے ترامیم ہوسکتی ہیں، الزام عائد کیا کہ ترامیم منظور کرانے کے لیے ہمارے ارکان کو اغوا کیا گیا۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ کسی ایسی آئینی ترمیم کے حق میں نہیں جس کا مقصد عدلیہ کو نقصان پہنچانا ہو۔ پاکستان تحریک انصاف کے مینڈیٹ کی واپسی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کامطالبہ بھی کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم پہ بات سے پہلے ہمارے لیڈر کو جیل سے باہر لانا ہوگا، ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے پھر دیکھیں گے کہ کس چیزپہ بات کرنی ہے۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے کردار پر کچھ کہہ نہیں سکتا، جمہوریت کو مضبوط دیکھنے والی تمام قوتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ اگر مولانا فضل الرحمان بھی ساتھ کھڑے ہیں تو اچھی بات ہے۔ جمہوریت کو مضبوط دیکھنے والی تمام قوتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔