معاملات میں شفافیت آئی ہے، پہلے بینچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا ہوگا، چیف جسٹس

گالم گلوچ برداشت نہیں کریں گے، کیس پر جتنی تنقید کرنی ہے کریں ذاتیات پر نہ جائیں، چیف جسٹس

تجویز کردہ

متعلقہ سٹوریز