یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے کیخلاف ہزاروں ملازمین کی جانب سے اسلام آباد میں دھرنا جاری ہے اور مظاہرین کا کہنا ہے یوٹیلیٹی اسٹورز ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیے جانے تک وہ ٹلنے والے نہیں ، دھرنا جاری رہے گا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ادارہ خسارے میں ہے نہ ہی حکومت پر بوجھ ہے بلکہ سرکار کو سالانہ 2 ارب روپے کما کر دیتا ہے۔
مظاہرین نے ادارے کی بندش کا فیصلہ واپس لینے اور ملازمین کا معاشی قتل بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ خدارا ہمارے بچوں پر رحم کریں اور اس طرح سے اس محکمہ کو ختم نہ کریں ، ہم نے اپنی جوانی کے تمام سال اس محکمہ کو دیے ہیں اس طرح سے محکمے کو ختم کر دینا اور ہمارے بچوں کا استحصال کر دینا یہ کس طرح کر سکتے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ واحد یوٹیلٹی سٹور ہے جو اپ کی ایک کلو کی چیز کو بھی ڈاکومنٹ میں لاتا ہے اور اس کا ٹیکس جمع کروا کر ایف بی آر کو دیتا ہے اور اس سے ہم نے کیا لینا ہے ۔
دوسری جانب مظاہرین کے نمائندوں سے وزارت صنعت و پیداوار نے مذاکرات کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے تاہم ملازمین کے مطالبات کے حوالے سے تاحال کوئی بڑی پیشرفت سامنے نہیں آئی ۔