خیبر پختونخوا کابینہ میں اختلافات سنگین ہوگئے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی پر کرپشن اور بیڈ گورننس کے الزامات لگاتے ہوئےوزیر سی اینڈ ڈبلیو شکیل خان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پشاور میں صوبائی خیبر پختونخوا کابینہ میں اختلافات سنگین ہو گئے ہیں،صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو شکیل خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورپر کرپشن اور بیڈ گورننس کے الزامات لگائے ہیں۔
صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو شکیل خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، کے پی میں حکومت علی امین نہیں،کوئی اور چلارہا ہے۔
شکیل خان کی حمایت میں پارٹی کے دو رہنما بھی کھل کر سامنے آگئےایم این اے عاطف خان کا کہنا ہے کہ دس سال کابینہ میں شکیل خان کے ساتھ کام کیا ان جیسا ایماندار وزیر نہیں دیکھا، انھوں نےکہا کہ وقت آنے پر دو کرداروں کو بے نقاب کروں گا۔
سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھانا ہم سب کی ذمے داری ہے شکیل خان نے پہل کی ہے، وہ کابینہ کے سب سے اصولی رکن تھے انہوں کبھی اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانی کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی نے شکیل خان کوہٹانے کی سفارش کی تھی۔