روس میں فوج کیخلاف بیانات دینے پر 10 ہزار لوگوں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے میڈیا زونا ویب سائٹ(جو عدالتوں میں چلنے والے کیسز کی نگرانی کرتی ہے) کی رپورٹ کے مطابق اب تک روس نے یوکرین پر حملے کے بعد سے فوج کو "بدنام" کرنے کے الزام میں لوگوں کے خلاف عدالت میں 10000 سے زیادہ مقدمات شروع کئے ہیں۔
میڈیا زونا ویب سائٹ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوج کیخلاف بیانات کی قانون سازی فروری 2022 میں روس کےیوکرائن پر حملے میں عوام نےفوج کیخلاف بیانات دینے شروع کئےعوامی بیانات کے فوراً بعد قانون سازی کی منظوری دی گئی، عوامی بیانات کو روسی مسلح افواج کے لیے تنقیدی سمجھا جاتا ہے،اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کہ 10000 واں کیس اگست کے پہلے ہفتے میں عدالت میں پیش کیا گیا تھازیادہ تر کیس جنگ کے پہلے مہینوں میں آئے، 2022 کے آخر تک فوج کیخلاف بیانات کے الزامات کی کل تعداد 5614 تک پہنچ گئی تھی،رواں سال کم از کم 1410 مقدمات ہوچکے ہیں۔
Here's how the timeline of anti-war administrative cases looks like. They inevitably end with fines pic.twitter.com/MLfdDoV5qK
— Mediazona English (@mediazona_en) August 14, 2024
میڈیا زونا نے اپنی جاری کی گئی رپورٹ میں مزید لکھا کہ ابتدائی جرم کے مرتکب پائے جانے والے افراد کو 50,000 روبل ($566) تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہےلیکن جن لوگوں کو ایک سال کے اندر دوبارہ کیس کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ مجرم ہوتے ہیں اور انہیں 5 سال یا 7 سال تک قید کی سزا کا خطرہ ہوتاہے۔
مانیٹر او وی ڈی انفوکے مطابق 200 افراد پر دوبارہ جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے ان میں سے کچھ ملک چھوڑ چکے ہیں،فروری میں اولیگ اورلوف کو دوبارہ فوج کو بدنام کرنے کا مجرم قرار دیاگیا تھااور اسے ڈھائی سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،اس نے فوجی مہم اور کریملن کے خلاف بات کی تھی۔
71 سالہ بوڑھے اولیگ اورلوف کو جولائی میں بین الاقوامی قیدیوں کے تبادلے میں رہا کیا گیا تھا اور وہ جرمنی چلا گیا تھاروس نے یوکرین کے خلاف اپنی فوجی مہم شروع کرنے کے بعد سے اختلاف رائے کے خلاف بے مثال کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے،میموریل نے روس میں 762 سیاسی قیدیوں کی فہرست تیار کی ہے۔