پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں جشن آزادی کے موقع پر پروقار آزادی پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔
تفصیلات کے مطابق آزادی پریڈ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، جس کے بعد قائد اعظم محمد علی جناح کی تقریر سنائی گئی جبکہ لیزر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے قیام پاکستان کے مناظر دکھائے گئے ۔
آزادی پریڈ میں مادر وطن کے شہداء کو خصوصی خراج عقیدت پیش کیا گیا، پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹس نے مخصوص انداز میں ڈرل پریڈ کی مہارت کا مظاہرہ کیا ۔
آرمی چیف کا خطاب
یوم آزادی کے عظیم موقع پر آپ تمام کو دل کی گہرایوں سے مبارک باد پیش کرتاہوں ، یہ لمحات خوشی منانے کے ساتھ ساتھ اللہ کا شکر ادا کرنے کے بھی ہیں ،کہ اس نے ہمیں پاکستان کی صورت میں آزادی کی عظیم نعمت سے نوازا ، حوصلہ اور طاقت عطا کی کہ ہم نہ صرف اس مملکت خداد کا دفاع کر سکیں بلکہ اس حقیقت کو آنے والی نسلوں کیلئے ایک کامیاب اور عظیم مثال بنا سکیں ۔
ہمارے قومی شعور بنیاد نظریہ پاکستان ہے جو کہ دو قومی نظریہ پر مبنی ہے ، اس تاریخی اور دائمی نظریے نے بر صغیر کے مسلمانوں کو ایک الگ شناخت، ثقافت اور تہذیب قائم کرنے کا موقع فراہم کیا ، قیام پاکستان کا مقصدمحض ایک جغرافیائی خطے کا حصول نہ تھا بلکہ ایک ایسی فلاحی ریاست کا قیام تھا جہاں اسلام کے سنہری اصولوں کی بنیاد پر معاشرہ امن و سلامتی اور افہام و تفہیم سے مسلمانوں اور اس میں موجود تمام دوسرے مذاہب لوگوں کوآزادی اور تحفظ میسر کر سکے ۔
آزادی پاکستان علامہ اقبال کی مدبرانہ سوچ ، قائد اعظم کی عظیم قیادت اور بر صغیر کے لاکھوں مسلمانوں کی بے لوث قربانیوں کا ثمر ہے ، یہ ملک نہ صرف قائم رہنے بلکہ دنیا ئے عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کیلئے معرض وجود میں آیا، اسی مناسبت سے قائداعظم کے تاریخی الفاظ انتہائی اہم ہیں ۔
خواتین و حضرات ہمارے بزرگوں نے اپنے جداگانہ تشخص کے حصول کی خاطر ہجرت کی صعبتیں برداشت کیں اور بے شمار قربانیاں دیں، آج کے دن ہم تحریک پاکستان کے قائدین اور کارکنان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ، ان شہداء ، غازیوں اور لواحقین کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ان قربانیوں کی بنا پر آزادی کے پرچم کو ہمیشہ سر بلند رکھا ، بلا شبہ ان آزاد فضاوں میں زندگی بسر کرنا شہداء کی عظیم قربانیوں کی مرہون منت ہے ۔
جس طرح قیام پاکستان کے وقت ہمارے اجداد نے متعدد مشکلات کا سامنا کیا اسی طرح ہم نے اپنے ارتقائی دور میں خاص طور پر ماضی قریب میں چیلنجز کا باخوبی مقابلہ کیا، الحمدو اللہ کسی بھی مشکل نے ہمارےعزم اور ارادے کو کمزور نہیں کیا، تاریخی طور پرہمارے قومی جذبے کو ہمیشہ آزمائش میں تقویت ملی ، ہم بطور قوم ہر مشکل کے بعد اور بھی زیادہ مضبوط بن کر ابھرے جس میں فوج اور قوم کا باہمی اعتماد کلیدی رہاہے ۔
یاد رکھیں نااتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کر کے بیرونی جارحیت کیلئے راہ ہمور کر دیتے ہیں، قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے ، یہ مضبوط رشتہ مشکل حالات میں ہماری قوت بن کر حوصلوں کو بڑھانے کا سب سے ذریعہ ہے ، افواج پاکستان کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے ، مجھے پختہ یقین ہے کہ کوئی منفی قوت اعتماد اورمحبت کے اس رشتہ کو نہ کبھی کمزور کر سکی ہے اور نہ ہی کر سکے گی ، افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے ۔
جس کی آبیاری روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون سے کر رہی ہے ، ہم کسی بھی صورت اور کسی بھی قیمت پر اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ، عالمی اور علاقائی سطح پر تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں ،جن کی رفتار اور نوعیت غیر معمولی ہے ، ان تبدیلیوں سے قطع نظر پاکستان کا مقام ہر دور میں نا صرف خطے اور مسلم امہ میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اہمیت کا حامل رہاہے ، دنیا میں ہم اپنی امن پسندی اور اصولوں پر مبنی موقف کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ اللہ کے عطا کر دہ بے پناہ قدرتی وسائل ، جفا کش عوام اور حوصلہ مند جوانوں کی بدولت بلاشبہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے ۔ بدقسمتی سے ہمارے خطے میں دہشتگردی کے عزائم رکھنے والی قوتیں سر گرم عمل ہیں ، عوام ، افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کا کامیابی سے مقابلہ کیاہے نہ صرف لازوال قربانیاں دی ہیں بلکہ آنے والے وقتوں میں بھی کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا غیر متزلزل ارادہ رکھتے ہیں۔
انسداد دہشتگردی کیلئے مکمل یکسوئی کے ساتھ اختیار کی جانے والی کثیر الجہتی حکمت عملی ، عزم استحکام ، سلامتی کی ضامن اور وقت کا اہم تقاضا ہے ، ہمارے خیبر پختون خوا میں فتنہ الخوارج المعروف تحریک طالبان پاکستان کی ریاست اور شریعت مخالف کارروائیوں کی وجہ سے دہشتگردی کے فنتہ نے دوبارہ سر اٹھایا ہے ۔جس کی سرکوبی کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور افواج پاکستان ہمیشہ تیار ہیں ۔ اس فتنہ کے بارے میں چند دن قبل علماء اور مشائخ سے بات کرتے ہوئے میں نے کہا تھا کہ اگر تم شریعت اسلام کو نہیں مانتے ، آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے پختون بھائیوں نے جرات ، ایثار اور قربانیوں کی جو لازوال داستان رقم کی ہے اس پر پوری قوم انہیں سلام پیش کرتے ہیں جس طرح فساد فی العرض کو پھیلانے والی طاغوتی قوتوں کے سامنے افواج پاکستان بشمول تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ خیبرپختون خوا کے عوام سیسہ پلائ دیوار کی مانند پچھلے 22 سال سے کھڑے ہیں اس کیلئے پاکستانی قوم آپ کی مرہون احسان ہے ۔
میں پاکستان اور بالخصوص کے پی کے کے غیور عوام کو اللہ کے احکامات کی روشنی میں یقین دلاتاہوں کہ آپ فساد فی العرض کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جس میں اللہ کے وعدوں کے مطابق فتح ہماری ہو گی ۔
قرآن میں اللہ نے فرمایا ہے کہ ’ بے شک جو لوگ اللہ اور رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین پر فساد پھیلاتے ہیں ان کی سزا یہی ہے کہ وہ قتل کر دیئے جائیں، سولی چڑھا دیئے جائیں ، یا کاٹ دیئے جائیں ان کے ہاتھ اور پاوں مخالف سمتوں سے یا نکال دیئے جائیں وہ اپنے ملک سے یہ ان کیلئے رسوائی ہے دنیا میں اور آخر میں ان کیلئے عذاب عظیم ہے ‘۔
سورہ المائدہ کی آیت 56 میں اللہ فرماتا ہے کہ ’ یہ جنگ جو اس کے راستے میں لڑ رہے ہوتے ہیں ، ان کو فتح کی نوید دیتا ہے ، بے شک اللہ کی جماعت ہی غالب رہے گی ‘۔
سورۃ العمران کی آیت 139 اور 140 میں اللہ نے فرمایا ’ اس جنگ میں مایوسی نہیں دکھانی ، اور کمزور نہ پڑو اور غم نہ کرو تم ہی غالب ہو گے ، اگر تم مومن ہے ، اگر تمہیں زخم لگے ہیں تو تمہارے مخالف بھی ایسے ہی زخمی ہوئے ہیں، ہم دنوں کو لوگوں کے درمیان بدلتے رہتے ہیں۔
اس لیے خیبر پختون خوا کے بہادر بھائیو، جوانوں ، بہنوں ، اللہ کی بابرکت ذات اور پوری قوم آپ کے ساتھ ہے اور بہت جلد اللہ کریم ہم سب کو فتح مبین عطا کرے گا۔
افغانستان ہمارا برادر اور ہمسایہ اسلامی ملک ہے جس کیلئے پاکستان اور اس کی عوام نے ان گنت قربانیاں دی ہیں جس کی دور حاضر میں کوئی نظیر نہیں ملتی ، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں ، ان کیلئے ہمارا پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو اپنے دیرینہ ، خیر خواہ اور برادرہمسایہ ملک پر ترجیح نہ دیں ، اس فتنہ کا قلع قمع کرنے میں ہمارا ساتھ دیں جیسا کہ پاکستان نے ہمیشہ آپ کا ساتھ دیا ہے ،
پچھلے چند سالوں سے ریاست مخالف بیرون طاقتوں کی سرپرستی میں ڈیجیٹل دہشتگردی کی مذموم کوشش کی جارہی ہے ، جس کا مقصد جھوٹی خبروں اور پراپیگنڈہ کے ذریعے قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے ، اس دہشتگردی کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ ’ مومنو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو خوب تحقیق کر لیا کرو تاکہ لوگوں کو بے جا تکلیف نہ دے بیٹھو اور پھر اپنے کیئے پر پچھتاتے رہ جاو۔‘
پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آئین اجازت ضرور دیتا ہے لیکن آئین پاکستان نے اس کی واضح حد بندی بھی کر رکھی ہے ۔ ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے عناصر کو مایوسی کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہو گا اور وہ اس کے نتیجے میں مزید رسوائی کا شکار ہوں گے ۔
دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور ترکیہ نےہمیشہ ہمارا ساتھ دیا، آزادی کے جشن کے ساتھ کشمیر کے بھارئیوں کو یاد کرنا چاہیے، کشمیر کے لوگوں پر بھارتی فوج غیر قانونی طور پر مسلط ہے، غزہ میں اسرائیل نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے، پاکستان کی جانب سے ہر پلیٹ فارم پر فلسطین کا معاملہ اٹھایا گیا، حکومت پاکستان کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا معاملہ اٹھانا خوش آئند ہے،