وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دھرنوں، لانگ مارچ اور عدالتوں کے فیصلوں نے ہمیں مشکل میں ڈالا ۔ ایک اناڑی کو مسلط کیا گیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا اب ضرورت ہے ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے کے بجائے پاکستانی بن کر کام کریں ۔ اگلے 5 سال امن میں ملے تو ایک مستحکم پاکستان سامنے آئے گا۔ ملکی ترقی کیلئے پوری یکسوئی سے کام کرنا چاہیے۔ آزادی کا مہینہ ہے کہ ہمیں سوچنا ہے پاکستان کے ساتھ بہت کچھ ہوچکا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اربوں ڈالر کی زرعی برآمدات سے اپنے وسائل میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، پاکستان کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس سے نکلنے میں زراعت اہم کردار ادا کرسکتی ہے، پاکستان میں ایک نئے زرعی انقلاب کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرین ریویلوشن کی بنیاد ٹیکنالوجی پر ہوگی، پاکستان کی زرعی ترقی میں اضافہ ہوگا، پاکستان میں ہر شعبے میں بہت گنجائش ہے، پاکستان نے اگر آگے بڑھنا ہے تو برآمدات میں اضافہ کرنا پڑے گا، ہزاروں کی تعداد میں ایگرو پراسیس یونٹ پاکستان میں چل رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ دنیا اس وقت اپنے قومی برانڈ سے ترقی کررہی ہے،ہمیں بھی یہی کرنا ہے، پاکستان کے ریونیو میں اس سے اضافہ ہوگا، ضروری ہے ہماری انڈسٹری اپنی مصنوعات کی کوالٹی کو بہتر سے بہتر بنائے، یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہر ملک اپنی کوالٹی کو بین الاقوامی قوانین پر لے کر جائے، ہمیں ایسے سے چلنا ہے جیسے ارشد ندیم پاکستان کے پرچم کو بلند کرکے لوٹا ہے۔