تاریخ میں پہلی بار تنخواہ دارطبقے نے وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھ دیا۔
تنخواہ دارطبقے کی نمائندہ تنظیم سیلری الائنس پاکستان نےوزیر خزانہ کو بھی خط کی کاپی بھیج دی،خط میں کہاکہ حکومت نے غیرمنصفانہ طریقے سےتنخواہ داروں پرٹیکسوں کاتاریخی بوجھ ڈال دیاہے،ملک بھر کےتنخواہ داروں کی آمدنی سےحاصل ٹیکس کا تخمینہ 350 ارب روپے سے زائد ہے ۔
جنرل سیکٹری سیلری الائنس پاکستان نےخط میں کہاملک بھر کے ریٹیلرز،ہول سیلرز اورزرعی افراد سےکئی گناذیادہ تنخواہ دارٹیکس ادا کرتا ہے،اپیل ہےتنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب پرنظر ثانی کرتے ہوئے کمی کی جائے۔
حکومت تنخواہ دارطبقےپرٹیکس کی سالانہ حد 6 لاکھ سےبڑھاکر 12 لاکھ کرے ،ذیادہ تنخواہ لینےوالی سیلری کلاس پر 10فیصد اضافی ٹیکس ختم کیا جائے،سیلری کلاس پربھاری ٹیکسز سے ڈاکٹرز،انجینئرز،بینکرز،ٹیچرزسمیت ہائی پروفیشنلز بیرون ملک منتقل ہورہےہیں،تنخواہ دارطبقےکا تنخواہوں پربھاری ٹیکسز ادا کرنا محال ہوگیا ہے۔