ملک بھر میں جائیداد کی منتقلی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 7 فیصد تک پہنچ گئی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر کمرشل پراپرٹی کی الاٹمنٹ یا منتقلی سمیت کھلے پلاٹوں یا رہائشی املاک کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلے ٹرانسفر پر خریدار کی پوزیشن فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں واضح ہونے پر 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کرے گا۔
فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے مطابق یہ ڈیوٹی کمرشل پراپرٹی کی الاٹمنٹ یا ٹرانسفر اور کسی بھی ڈویلپر یا بلڈر کی طرف سے کھلے پلاٹ یا رہائشی جائیداد کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلی منتقلی پر ایف بی آر کے متعلقہ شرائط اور پابندیوں کے تحت لاگو ہوں گی۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی مجموعی رقم کا 3 فیصد ہو گا جہاں خریدار جائیداد کے حصول کی تاریخ پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے کے تحت مرتب کردہ فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں ظاہر ہو رہا ہوگا۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح خریداری کی مجموعی رقم کا 5 فیصد ہوگی، جہاں خریدار نے مقررہ تاریخ تک انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا ہے، جیسا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے دسویں شیڈول کے رول میں بیان کیا گیا ہے۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح مجموعی رقم کا 7 فیصد ہوگی جس میں خریدار جائیداد کے حصول کی تاریخ پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 181 اے کے تحت فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
ایف بی آر نے 30 جون 2024 تک اپڈیٹ کیے گئے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 جاری کیے ہیں، جس میں فائنانس ایکٹ 2024 کے ذریعے ان قوانین میں کی گئی ترامیم بھی شامل ہیں۔
نظرثانی شدہ فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر کوئی خوردہ فروش سگریٹ کے پیک کو بغیر چسپاں کیے، یا جعلی، ٹیکس اسٹامپ، بینڈرول، اسٹیکرز، لیبل یا بارکوڈ لگائے بغیر فروخت کرتا ہوا پایا جاتا ہے، ایسے شخص کا ریٹیل آؤٹ لیٹ سیل ہوگا۔