اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے افغانستان میں منشیات اور اسمگلنگ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، افغانستان سے ہونے والی سمگلنگ اور منشیات کے پھیلاؤنے قریبی ریاستوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق تاجکستان کے علاقے ختلون سے بڑے منشیات ضبط کی گئیں، رواں سال تاجکستان سے مجموعی طور پر 3 ٹن سے زائد منشیات پکڑی گئیں، بیرون ممالک سے منشیات تاجکستان میں اسمگل کی جاتی ہیں جن میں افغانستان سر فہرست ہے۔
تاجکستان کی ڈرگ کنٹرول ایجنسی کے ڈائیریکٹر صمد ظفر کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت رواں سال منشیات کی ضبطگی میں 25 فیصد تک اضافہ ہوا، ختلون سے ڈیڑھ ٹن کی منشیات پکڑی گئیں جو ملک بھر سے ضبط شدہ منشیات کی مقدار کا 44.6 فیصد حصہ ہیں۔ تاجکستان کا علاقہ ختلون منشیات فروشوں کی محفوظ پناہ گاہوں میں سے ایک ہے۔
صمد ظفر نے کہا کہ تاجک حکومت نے 2024 میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس میں غیر ملکی سمگلرز کی بڑی تعداد شامل تھی، تاجکستان میں رواں سال منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں 10 غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا جن سے 235 کلوگرام سے زائد منشیات برآمد کی گئیں۔
تحقیقات سے ثابت ہوا کہ زیرِ حراست اسمگلرز میں 5 افغان شہری، 3 ازبک، ایک قازق اور ایک کا تعلق کرغزستان سے تھا، تاجکستان سے افغان اسمگلرز کی گرفتاری کے بعد افغان عبوری حکومت کوئی عملی اقدامات اٹھائے گی یا یوں ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرے گی؟