ایس آئی ایف سی اور غیر ملکی کمپنی بیرک کے اشتراک سے بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے سے پاکستان معاشی استحکام کے سفر پر گامزن ہے۔
ریکوڈک منصوبہ مظبوط پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے جس سے اگلے 40 سال تک ملکی معیشت میں سالانہ ایک بلین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے، ریکوڈک منصوبہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے جو کہ ملک کے پسماندہ صوبے میں ترقی کا نیا باب کھولے گا۔
اس منصوبے کی تعمیر کے دوران تقریباَ 4,000 سے 10,000 تک لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، بیرک گولڈ کارپوریشن ترقیاتی پروگرامز جیسے صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات، نئی تعلیمی سہولیات کو بڑھانے، اور نوجوانوں کے لیے پیشہ ورانہ تربیت کے مراکز بنانے کے لیے سرمایہ کاری پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
ریکوڈک منصوبے کا 50 فیصد حصہ بیرک گولڈ کو، 25 فیصد حصہ وفاق کو جبکہ بقیہ 25 فیصد حصہ بلوچستان کو ملے گا۔ ریکوڈک منصوبے میں تقریباً 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر موجود ہیں جن کی پیداوار 2029 تک شروع ہونے کا امکان ہے۔
ریکوڈک منصوبے کے تحت استعمال کی جانے والی جدید مشینری سے کان کنی کے شعبے میں جدت آئے گی اور ملک کی مجموعی برآمدات میں اضافہ ہوگا، ریکوڈک منصوبے سے ملک میں ایس آئی ایف سی کے ذریعے محفوظ اور مظبوط پاکستان میں مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے راہ ہموار ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ریکوڈک منصوبے میں حصص کے حصول کے لیے ممکنہ معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔