لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس آف پاکستان کیخلاف فتویٰ جاری کرنے کے مقدمے میں گرفتار ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے مقدمے کی سماعت کی جس کے دوران تحریک لبیک کے رہنما مولانا محمد طاہر سیفی کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
مولانا محمد طاہر سیفی کی تقریر فاضل جج کو سنائی گئی جس پر جج نے ملزم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو بہت جوش سے تقریر کرتے ہیں کیا یہ آپ کی تقریر ہے۔
ملزم نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ جی یہ میری ہی تقریر ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ چیف جسٹس آف پاکستان کیخلاف کیوں بول رہے ہیں ؟ جس پر ملزم نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کو محتاط ہونے کا مشورہ دے رہے ہیں، جو فیصلہ ہوا وہ آئین کیخلاف ہے، ابھی موقع ہے چیف جسٹس اپنے فیصلہ ہر نظر ثانی کریں۔
تفتیشی آفیسر نے استدعا کی کہ ملزم کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرنا ہوگا اور مائیکر فون برآمد کرنا ہے جس کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو 6 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔