کیپٹن محمد سرور شہید نشانِ حیدر کی 76 ویں برسی کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
پاک فوج کے جانباز ہیروکیپٹن محمد سرور شہید پاکستان کے پہلے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے مجاہد ہیں
کشمیر کی وادیاں آج بھی گواہ ہیں کہ کس طرح کیپٹن محمد سرور شہید اپنے خون کے آخری قطرے تک لڑے تھے
آپ نے دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بتایا کہ اس زمین کے لیے وہ خون بہا بھی سکتا ہے اور دشمن کو گرا بھی سکتا ہے،کیپٹن سرور نے جان کا نذرانہ دے کروطن عزیز کے دفاع کو یقینی بنایا۔
27جولائی1948 کو کیپٹن محمد سرور اپنی کمپنی کے ہمراہ تلپترا پہاڑی پر موجود ایک مضبوط بھارتی دفاعی پوزیشن پر حملہ آور ہوئے
دشمن سے صرف 20میٹر کی دوری پر موجود خارادار تار کے باعث پیش قدمی رک گئی
دائیں کندھے میں گولی لگنے کے باوجود کیپٹن محمد سرور اپنے چھ ساتھیوں کے ہمراہ آگے بڑھے اور بذاتِ خود تار کاٹنے کا فیصلہ کیا۔
دشمن کی شدید گولہ باری کےدوان کیپٹن محمد سرورنہ صرف تارکاٹنے میں کامیاب ہوئے بلکہ دستی بموں سے دشمن کو بھاری نقصان بھی پہنچایا۔
اس عمل کے دوران آپ دشمن کی مشین گن کی گولیوں کی زد میں آگئے اور جامِ شہادت نوش کیا۔
کیپٹن محمد سرور شہیدکی اس دلیرانہ کارروائی کے نتیجے میں ہدف کا حصول ممکن ہو ا۔