ملک بھر میں گرمی اور حبس بڑھنے پر بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہوگیا۔
بجلی کی طلب میں اضافے کے باعث طلب اور رسد کا فرق 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ بجلی کی پیداوار 22 ہزار اور طلب 28 ہزار میگا واٹ ہے۔ دیہی علاقوں میں 12 گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 4 سے 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق واپڈا کے پاور پلانٹس سے صرف 500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، پانی سے ساڑھے 4 ہزار، ایٹمی توانائی سے تین ہزار اور دیگر ذرائع سے 1800 میگا واٹ بجلی تیار کی جا رہی ہے ۔۔۔ جبکہ آئی پی یپز سے بجلی کی پیداوار ساڑھے 13 ہزار میگا واٹ ہے۔
پاور ڈویژن حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شارٹ فال کے باوجود اعلانیہ لوڈ شیڈنگ صفر ہے اور صرف ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل کی جا رہی ہے جہاں ریکوری کم اور نقصانات زیادہ ہیں۔ پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق نقصانات والے فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے بھی زائد ہے۔