مہنگائی سے پریشان پاکستانیوں پر بجلی کی قیمت بڑھا کر ایک اور بم گرانے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست جمع کروا دی ہے ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں 2.10روپے فی یونٹ اضافہ منظورکیاجائے،درخواست
بجلی کی قیمت میں اضافہ مئی کےماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں مانگاگیاہے، نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 30 جولائی کو سماعت کرے گی۔
اہم بات یہ ہے کہ مہنگی بجلی کی وجہ نجی پاور کمپنیوں کوادا کئے جارہے کیپیسٹی چارجزہیں لیکن وفاقی اورصوبائی حکومتیں بھی آئی پی پیز کی اس دوڑ میں شامل ہیں، بجلی پیداکرنیوالی22 سرکاری کمپنیاں کیپیسٹی چارجزکی 48 فیصد کی حصے دار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مہنگی بجلی کی بڑی وجہ کیپسٹی چارجز ہیں اس میں سرکاری بجلی گھربھی بہتی گنگا میں مسلسل ہاتھ دھو رہے ہیں ، بجلی پیدا کرنیوالی 22سرکاری کمپنیوں کوگزشتہ صرف تین ماہ میں 169 ارب 36کروڑ ادا کیے گئے۔
دستاویزات کے مطابق واپڈا کے 21 بجلی گھر 21 فیصد کیپیسٹی پر چل سکے لیکن اس نے 21 ارب 27 کروڑ کیپیسٹی چارجز وصول کیئے ۔