پاکستان میں بیشتر افراد خصوصاً نوجوان ایسے موٹرسائیکل خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں جو پائیدار اور اسٹائلش ہوں۔
پاکستانی مڈل کلاس کی یہ ضرورت سوزوکی جی آر 150 یا یاماہا وائے بی آر جیسے موٹرسائیکل پوری کرتے ہیں، لیکن آسماں چھوتی مہنگائی کے سبب ان موٹرسائیکلوں کی قیمتیں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ لوگوں کے لیے یہ اسٹائلش موٹرسائیکل خریدنا آسان نہیں رہا۔
دوسری جانب، کسٹمرز کی تعداد میں کمی کے باعث کمپنیوں کو بھی چیلنج کا سامنا ہے، موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں کمی کرنا شاید ان کے بس میں نہیں۔ تاہم یہ کمپنیاں اپنی منفرد رعایتی آفرز کے ذریعے کسٹمرز کو اپنی پسند کا موٹرسائیکل خریدنے کا حوصلہ دے رہی ہیں۔
ہنڈا اٹلس کے بعد اب ایک اور جاپانی موٹرسائیکل ساز کمپنی ’سوزوکی‘ نے پاکستان میں اپنے کسٹمرز کے لیے چند روز قبل ایک نہایت زبردست پیشکش کا اعلان کیا ہے۔
سوزوکی کی جانب سے اپنی نئی رعایتی آفر کا اعلان 10 جولائی کو ایک فیس بک پوسٹ میں کیا گیا۔ یہ آفر سوزوکی جی آر 150 پر پیش کی گئی ہے۔ اس آفر کے مطابق کسٹمرز ’سوزوکی جی آر 150‘ کو زیرو مارک اپ اور 25 فیصد ڈاؤن پیمنٹ کے ساتھ 24 ماہانہ آسان اقساط میں حاصل کرسکتے ہیں۔
سوزوکی کی جانب سے کسٹمرز کو کہا گیا ہے کہ وہ سوزوکی شوروم یا ان کی ویب سائٹ پر جاکر اس بارے میں مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
جی آر 150 کی قیمت کیا ہے؟
سوزوکی جی آر 150 کا شمار پاکستان میں مہنگے ترین موٹرسائیکلوں میں کیا جاتا ہے۔ اس کی پاکستان میں موجودہ قیمت 5 لاکھ 47 ہزار روپے ہے۔ اس اعتبار سے کسٹمرز کو 22 ہزار 790 روپے ماہانہ قسط کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
سوزوکی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ اسمبلرز کی جانب سے کیا گیا ہے، کمپنی کی جانب سے اب تک قیمتوں میں اضافے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔ تاہم، کہا جارہا ہے کہ درآمد سے متعلقہ مشکلات، مہنگے خام مال اور روپے کی گرتی ہوئی ساکھ اس موٹرسائیکل کی قیمت میں اضافے کی اہم وجوہات ہوسکتی ہیں۔