پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہداء کے خون سے رنگی ہے،امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا ،ایسے ہی بہادر سپوتوں میں سے کیپٹن باسط علی خان شہید ہیں جو ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹن باسط علی خان شہید انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا، کیپٹن باسط علی خان نے اپریل 2016 میں کمیشن حاصل کیا اور پاک آرمی کی بلوچ رجمینٹ میں شمولیت اختیار کی، کیپٹن باسط علی خان کو 2017 کے پیسز مقابلوں میں پاک فوج کے بہترین آفیسر ہونے کا اعزاز ملا، کیپٹن باسط علی خان کو 13 جولائی 2021 کو ضلع کرم کے علاقے زیوا میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا حکم ملا ، کیپٹن باسط علی خان نے جان کی پروا نہ کرتے ہوئے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔
شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن باسط علی خان دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن گئے اورجام شہادت نوش کیا، کیپٹن باسط علی خان شہید کے ورثاء نے اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:
ٓ"الحمداللہ مجھے باسط کی شہادت پر بہت فخر ہے"
والدہ، کیپٹن باسط علی خان شہید
"شہادت سے قبل باسط سے بات ہوئی تھی اور وہ بہت خوش تھا"
والدہ، کیپٹن باسط علی خان شہید
"باسط ہمشہ مجھ سے شہادت کی دعا کا کہتا تھا"
والدہ، کیپٹن باسط علی خان شہید
آج کیپٹن باسط علی خان شہید کی شہادت کی تیسری برسی ہے جس پر پوری قوم انکی لازوال قربانی پر فخر محسوس کرتی ہے، کیپٹن باسط علی خان شہید کی یہ قربانی ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے، پاکستانی قوم شہداءکی مقروض ہےاور شہداء کی قربانیوں کی بدولت ہی آج پاکستان محفوظ ہے۔