ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( آئی ایس پی آر ) میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں مافیاز کھل کر کام کر رہی ہیں اور اسمگلرز کو سزائیں نہیں مل رہیں ، پاکستان کو سافٹ سے ہارڈ اسٹیٹ بنانا ہوگا۔
بدھ کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے یونیورسٹیز کے طلبا واساتذہ سے بات چیت کی جس کے دوران انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے ملک میں روزانہ ایک سو چھبیس انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے جاتے ہیں اور یہ آپریشن انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سافٹ سے ہارڈ اسٹیٹ بنانا ہوگا، ہمارے ہاں مافیاز کھل کر کام کر رہی ہیںا اور اسمگلرز کو سزائیں نہیں مل رہیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان اسمگل ہو کر پھر پاکستان آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی پورٹ پر کئی ہزار روپے کی ٹیکس چوری ہوتی ہے، ہمارے ہاں اصل معیشت سے جعلی معیشت زیادہ مضبوط ہے، ہماری اصل معیشت کا حجم 350 ارب ڈالر ہے، جعلی معشیت پر قابو پا لیا تو اصل معشیت کا حجم ایک ہزار ارب ڈالر ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے معیشت کو ٹھیک کرنے کا بیڑا اٹھایاہے، باہر سے آنے والے سرمایہ کار کو یہاں این اوسی میں شدید مشکلات تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انفارمیشن ٹیکنالوجی ( آئی ٹی ) ، چاول اور گندم کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، یہی حال رہا تو ملک بہت جلد آگے جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان طالبان تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کو پاکستان آنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔