جسٹس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کے طورپر حلف اٹھالیا۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہاوس میں ہوئی۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے لاہور ہائیکورٹ پہنچنے پر جسٹس عالیہ نیلم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر نے جسٹس عالیہ نیلم سے 53 ویں چیف جسٹس کےطورپرحلف لیا۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے حلف برداری تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے ججز، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر افسران بھی حلف برداری تقریب میں شریک تھے۔
جسٹس عالیہ نیلم 1966 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے 1995 میں پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بنی۔
خیال ر ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس عالیہ نیلم کو صوبہ پنجاب کی سب سے بڑی عدالت لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس نامزد کرتے ہوئے ان کے نام کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ صدر مملکت کی جانب سے منظوری دینے کے بعد وزارت قانون نے جسٹس عالیہ نیلم کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس نامزد ہونیوالی جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995ء میں قانون کی ڈگری حاصل کی جبکہ انہوں نے قانون کے دیگر ڈپلومے بھی حاصل کر رکھے ہیں، جسٹس عالیہ نیلم 1996ء میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئیں اور 1998ء میں ہائی کورٹ جبکہ 2008ء میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں۔
آئینی، سول، فوجداری، دہشت گردی سمیت دیگر شعبوں میں پریکٹس کا تجربہ رکھنے والی 57 سالہ جسٹس عالیہ نیلم 2013ء میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2015ء میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں، انہوں نے متعدد اہم مسائل پر متعدد رپورٹ شدہ فیصلے سنائے ہیں۔