لاہور میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کے اسکینڈل کی تفتیش میں مزید اہم انکشافات سامنے آ گئے ۔
رپورٹس کےمطابق ڈاکٹر فواد ممتاز سمیت آٹھ افراد پرمشتمل گروہ کوایک خاتون ہیلتھ ورکرکی معاونت بھی حاصل تھی جس کا پراپرٹی ڈیلر شوہر ڈونرز سپلائی کرتا تھااپنا ہی گردہ فروخت کرنے والے دو افراد بھی گینگ کا حصہ بن گئے ۔
گردہ اسکینڈل کی تفتیش کرنے والی پولیس ٹیم کے مطابق ڈاکٹر فواد ممتاز کے فرنٹ مین معذور شخص شوکت نے 65 ملکی و غیر ملکی خریداروں کی سرجریز کروائیں ۔سونیا نامی ہیلتھ ورکر گردہ فروشوں اور خریداروں کی تفصیلات مرتب کرکے کیس تیار کرتی ۔ اس کا پراپرٹی ڈیلر شوہر وحید طاہر ڈونرز کا بندوبست کرتا تھا۔
اب تک کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اپنا ہی گردہ فروخت کرنے والے دو افراد لیاقت اور فاروق اسی گینگ میں شامل ہوئے اور 15 مزید افراد کو قائل کرکے ڈونر بنوایا۔
وزیر اعلی پنجاب نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہا کہ ڈاکٹر فواد ممتاز کو پھر سے گرفتار کیا گیا ہے گردوں کی پیوندکاری کا ریکٹ آپریٹ کرنے والے ڈاکٹر فواد سے ابھی مزید تفتیش جاری ہے جلد اہم حقائق سامنے لائے جائیں گے ۔
خیال رہے کہ گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری کرنیوالے سرغنہ ڈاکٹر فواد ممتاز کودو دن قبل دو مسلح افراد نے پانچ اہلکاروں کواسلحہ دکھاکرفرارکروا دیا تھا۔ ملزم نےمرحوم اداکارعمرشریف کی بیٹی سمیت متعدد افراد کے گردوں کا غیرقانونی ٹرانسپلانٹ کرچکا ہے،نگران وزیرصحت نے مقدمےمیں دہشتگردی دفعات شامل کرنے کی سفارش کی تھی۔
19مقدمات میں نامزد ڈاکٹرفواد ممتاز ڈرامائی انداز میں پولیس کی حراست سے فرارہوگیا تھا۔پولیس سرجن فواد ممتاز کوچند روز قبل اٹک جیل سے تفتیش کیلئے لاہورلائی تھی۔ واقعہ کا مقدمہ سب انسپکٹر کی مدعیت میں تھانہ گارڈن ٹاؤن میں درج کرلیا گیا تھا۔