لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھاری اکثریت سے جیت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
بھارتی میڈیا اور سرویز ایجنسیز کے ایگزٹ پول غلط ثابت ہوگئے،بی جے پی اتحاد این ڈی اے بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا۔
تکبرمیں مبتلا مودی کو حکومت سازی کیلئےچھوٹی چھوٹی جماعت کےدرپرجانا پڑے گا،ان جماعتوں کو بھی ساتھ ملانےکی کوشش کی جائےگی جن سے مودی بات تک کرنا پسند نہیں کرتا تھا۔
بی جے پی نے انتخابی نعرہ ’اب کی بار 400 پار‘لگایا تھا تاہم انتہا پسند جماعتوں کا اتحاد 300 کا ہندسہ بھی عبور کرنے میں ناکام رہا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھی مودی سرکارکی ظلم و بربریت کی پالیسی کو ووٹرز نے مستردکردیا،مقبوضہ کشمیرکی بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سےجیل میں بند آزاد امیدوار شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کی شاندارجیت مودی سرکارکی مسلم کش پالیسیوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے
شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کی بارہمولہ کی نشست سے کامیابی مقبوضہ وادی کی سیاست کا رخ بدلنے کی امید ہے
انجینئر رشید کی انتخابی مہم ان کے 24 سالہ بیٹے ابرار نےانتہائی کامیابی سے چلائی، اس مہم کےحوالے سےکہاگیا کہ یہ انتخابی مہم جذبے اور جنون سے بھرپور تھی۔
پابند سلاسل انجینئر رشید کی انتخابی مہم کو ان کی ٹیم نے بھرپور انداز سے چلایا اور گھر گھر ان کی جانب سے امید کے پیغام کو پہنچایا
بارہمولہ کی نشست پر انجنیئر رشید کی جیت کے اعلان کےساتھ ہی ان کے ووٹرز کی بڑی تعداد سڑکوں پرنکل آئی،ان کےووٹرز نےجیت کی خوشی میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشیدکی بارہمولہ سےشاندارجیت مقبوضہ کشمیر کے باشعور عوام کو زیادہ دیر تک آزادی کی نعمت سے محروم نہیں رکھ سکتی۔