ایس آئی ایف سی کے پالیسی اقدامات سے ملک میں کاروباری ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
ایس آئی ایف سی نے جون 2023ء سے لے کر اب تک پالیسی کی سطح پر بہت سی ترامیم کیں جن کی بدولت حکومتی نظام کی کارکردگی میں بہت بہتری آئی ہے
پالیسی اقدامات کے تحت ویزا پالیسی میں غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم کرتے ہوئے نظر ثانی کی گئی ہے جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا
کسانوں کو اعلیٰ معیاری بیج فراہم کرنے کےلیےنیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی گئی ہےجو نہ صرف فصلوں کی پیداوار میں اضافے کو یقینی بناتی ہے بلکہ کسانوں کو بہتر مشورے اور رہنمائی بھی فراہم کرتی ہے
کینابی کے طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک باضابطہ کینابی ریگولیٹری اتھارٹی بنائی گئی ہے جس کے تحت پالیسی کی تشکیل پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
سی فوڈ کو دوسرے ممالک کو برآمد کے قابل بنانے کے لیے ایک جامع آبی زراعت کی پالیسی بنائی گئی ہے جس سےمچھلی اور دیگر آبی زراعت کی پروسیسنگ بین الاقوامی معیار کے مطابق کی جائے گی جس سے صنعت کو فائدہ پہنچے گا
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث پاکستان قومی خلائی پالیسی کو عملی شکل دینے میں کامیاب ہوا جس کی بدولت سیٹلائٹ چاند پر پہنچ چکا ہے اور دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ خلا میں30مئی کو بھیجا گیا۔
براؤن فیلڈ ریفائنری اپ گریڈیشن پالیسی کے ذریعے، پاکستان ریفائنریوں اور حکومت کے درمیان ٹیرف، ادائیگیوں اور دیگر واجبات سے متعلق بہت سے باقی مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہوا ہے
موجودہ ریفائنریز کو یورو-5 کے معیار پر اپ گریڈ کرنے میں کافی پیشرفت ہوئی ہے جو صارفین کو اعلیٰ معیار کی پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوگی
ایس آئی ایف سی نے صوبوں اور مرکز کے درمیان ہم آہنگی لانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور مذاکرات کے ذریعے مختلف محکموں کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد فراہم کی
ایس آئی ایف سی نے اپنے قیام کے صرف ایک سال میں وہ کامیابیاں حاصل کیں جن کا حصول ایک دہائی میں بھی ممکن نہیں تھا۔