مہنگی بجلی سے چھٹکارا پانے کیلئے صارفین اور صنعتکار نیشنل گرڈ سے نکلنے لگے۔
عوام اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے مہنگی سرکاری بجلی پر انحصار سے انکار کردیا۔ صارفین سولر انرجی پر منتقل ہو کر نیشنل گرڈ سے نکلنے لگے۔ تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی کی کھپت میں کمی کا ڈیٹا نیپرا میں جمع کروادیا۔
حکومت کی فراہم کردہ بجلی کی مانگ میں مسلسل کمی کا رجحان ہے اور فیصل آباد کے انڈسٹریل سیکٹر کے علاوہ ملک بھر میں بجلی کے گھریلو اور صنعتی صارفین حکومت کی فراہم کردہ بجلی پر انحصار کم کررہے ہیں۔
دستاویز کے مطابق لاہور الیکٹرک میں بجلی کی صنعتی طلب 15فیصد جبکہ گھریلو ڈیمانڈ 3 فیصد کم ہوگئی۔ گوجرانوالہ میں 0.13 فیصد گھریلو اور 4.7 فیصد صنعتی صارفین نے گیپکو سے بجلی خریدنا بند کردی۔
میپکو میں صنعتی شعبے کی بی تھری کیٹگری کی بجلی طلب26فیصد گرگئی، پشاور الیکٹرک کی گھریلو سیل میں 9.1فیصد، کمرشل3.2فیصد اور انڈسٹریل سیل میں 17.2فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں
نیٹ میٹرنگ اور گراس میٹرنگ میں کیا فرق ہے؟
حکومت نے مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا طریقہ کار طے کرلیا
حکومت نے بجلی مزید 3 روپے 49 پیسے مہنگی کر دی
دستاویز کے مطابق فیصل آباد میں بجلی کی گھریلو طلب تو 11 فیصد کم ہوگئی البتہ صنعتوں میں بجلی کی سیل 18 فیصد بڑھ چکی ہے۔ نیپرا کوفراہم معلومات میں آئیسکو نے اسلام آباد میں صنعتیں بند ہونے کو انڈسٹریل ڈیمانڈ میں کمی کی وجہ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ڈیٹا نہ دینے پر نیپرا حکام نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے حیسکو کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
دوسری جانب ملک بھرمیں بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار 448 تک پہنچ گیا۔ اس وقت ملک میں بجلی کی طلب25،332 میگاواٹ جبکہ پیداوار20،884 میگاواٹ ہے۔ ملک میں پن بجلی ذرائع سے 7ہزار222 میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے جبکہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 786 میگا واٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار7 ہزار 960 میگاواٹ ہے، ونڈ پاور پلانٹس سے 1121 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔