ترکیہ کا کہنا ہے کہ انقرہ خودکش حملے کے بعد شمالی عراق میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے ) کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے دارالحکومت انقرہ میں ایک سرکاری عمارت پر خودکش حملے کے بعد شمالی عراق میں کردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
ترکیہ کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ فضائی کارروائی میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے ) گروپ کے تقریباً 20 اہداف کو تباہ کر دیا گیا جن میں غار، پناہ گاہیں اور ڈپو شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے عراق کے گارا، ہاکورک، میٹینا اور قندیل میں پی کے کے کے ٹھکانوں پر بھی فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔
یہ حملے انقرہ میں وزارت داخلہ کی عمارت کے داخلی دروازے کے قریب ایک خودکش بمبار کی جانب سے دھماکہ خیز مواد کے دھماکے کے چند گھنٹے بعد کیے گئے جس میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ یہ خودکش حملہ ترک پارلیمنٹ کے تین ماہ کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھلنے سے چند گھنٹے قبل ہوا۔
حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ بننے والوں نے اپنے مقاصد حاصل نہیں کیے اور نہ ہی کر سکیں گے۔
خیال رہے کہ پی کے کے اور آئی ایس آئی ایس ماضی میں ترکیہ کے سیاحتی علاقوں اور شہری مراکز میں بھی ایسے حملے کر چکے ہیں۔ پی کے کے کو ترکیہ، امریکا اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا ہے۔