پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو اینٹی کرپشن کی جانب سے درج 4 مختلف مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد کوٹ لکھپت جیل لاہور سے رہا کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کی جانب سے درج منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ضمانت ہو چکی ہے جبکہ پولیس پر پیٹرول بم حملے اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں بھی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔
منگل کو غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور ہوئی تھی۔
سابق وزیر اعلیٰ 11 ماہ اور 20 دن بعد جیل سے رہا ہو کر اپنی رہائشگاہ ظہور الہیٰ پیلیس پہنچے۔
میڈیا سے گفتگو
جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اللہ پاک کا شکر ہے کہ مجھے سرخرو کیا، اللہ پاک نے مجھے حوصلہ دیا کہ میں ثابت قدم رہوں۔
پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ججز کا مشکور ہوں جنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا، ان سب لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میرے لیے دعائیں کیں، گجرات کے لوگوں کو بہت زیادتیاں اور ظلم سہنا پڑا، گجرات میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، مینڈیٹ کی واپسی تک شجاعت صاحب سے بات نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ گجرات میں جن سے زیادتیاں ہوئیں وہ جب تک معاف نہیں کرتے تب تک بات نہیں ہو گی، مجھے پکڑوانے اور زیادتی کرنے میں سب سے زیادہ کردار محسن نقوی کا ہے، میں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تھا ہوں اور انشاءاللہ رہوں گا۔