حول میں کشمیریوں کے قتل عام کو 34 سال مکمل ہوگئے،21 مئی 1990 کو میر واعظ مولوی فاروق کو شہید کر دیا تھا ۔
خبرپھیلنے پرہزاروں لوگ جنازےمیں شرکت کے لئےسری نگر کےعلاقے حول میں جمع ہوئے، اسلامیہ کالج سری نگر پہنچے پر بھارتی سیکیورٹی فورسز نے جنازے پراندھا دھند فائر کھول دیا۔
بھارتی فوج نےمنصوبہ بندی کےتحت قتل عام سے قبل جنازہ گاہ کے اطراف سڑکیں بند کردی تھیں،بھارتی فوج نے میت کو جنازہ گاہ پہنچنے سے روکنے کے لئے کندھا دینے والوں کو بھی نہ بخشا،قتل عام کے نتیجے میں 72 کشمیری شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
دسمبر 2017 میں اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن نےحول قتل عام میں 15سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو موردالزام ٹھہرایا
34 سال گزرنے کے باجود قتلِ عام کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں جنازے پر اندھا دھند فائرنگ بھارتی جمہوریت کےمنہ پر طمانچہ ہے۔