یورپی ملک سلواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق رابرٹ فیکو ایک اجلاس میں شرکت کے بعد دفتر سے باہر نکلے تو ان پر چار گولیاں چلائی گئیں جن میں سے ایک گولی پیٹ کے نچلے حصے میں لگی اور اس کے نتیجے میں وزیر اعظم زخمی ہوکر گر گئے۔
بعدازاں، انہیں ہسپتال لے جایا گیا اور اسپتال ترجمان کے مطابق اس وقت وزیراعظم ہوش میں تھے تاہم، انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد بڑے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت خطرے میں ہے۔
پولیس کی جانب سے حملہ آور کو موقع پر ہی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
وزارت داخلہ کا ردعمل
سلواکیہ کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم رابرٹ فیکو پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم، ترجمان نے وزیراعظم کی حالت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
صدر زوزانا کیپوٹووا
سلواکیہ کی سبکدوش ہونے والی صدر زوزانا کیپوٹووا کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم پر ہونے والے وحشیانہ اور بے رحم حملے سے صدمے میں ہیں۔
بین الاقوامی ردعمل
رابرٹ فیکو پر حملے کے بعد بین الاقوامی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر نے قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
رومانیہ کے وزیر اعظم مارسل سیولاکو کا کہنا تھا کہ وہ فائرنگ کی خبر سے گہرے صدمے میں ہیں اور ملزمان کا کڑی سرا ملنی چاہیے۔
چیک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا کا کہنا تھا کہ یہ حملہ حیران کن ہے اور وہ فیکو کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے رابرٹ فیکو کو اپنا دوست قرار دیتے ہوئے حملے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے بھی واقعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پریشان ہیں۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ یہ خوفناک خبر سن کر صدمہ ہوا، ہمارے تمام خیالات وزیر اعظم فیکو اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔
رابرٹ فیکو کون ہیں؟
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سلواکی وزیر اعظم رابرٹ فیکو ایک پاپولسٹ نیشنلسٹ اتحاد کی قیادت میں گزشتہ ستمبر میں انتخابات جیتنے کے بعد اقتدار میں واپس آئے جبکہ وہ پاپولسٹ سمر ایس ایس ڈی پارٹی کی قیادت کرتے ہیں۔
رابرٹ فیکو نے انتخابی مہم کے دوران یوکرین کے لیے فوجی امداد روکنے کا وعدہ کیا تھا اور روس نواز ہونے کی بھی تردید کی تھی۔
اس سے قبل رابرٹ فیکو کو 2018 میں صحافی جان کوکیاک کے قتل کے بعد وزیر اعظم کے عہدے سے سبکدوش ہونا پڑا تھا۔
رابٹ فیکو نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر سمر حکومت میں داخل ہوتے ہیں تو ہم یوکرین کو گولہ بارود نہیں بھیجیں گے۔