آزاد کشمیر کے بعد خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں بھی ٹیکسز نفاذ کے خلاف تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ٹیکسز کے نفاذ کے خلاف آج مکمل شٹرڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال ہڑتال ہے۔ سوات، دیر اور بونیر سمیت ڈویژن بھر میں ٹریڈرفیڈریشن کی کال پر تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند ہیں۔
دوسری جانب پرائیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک نے بھی آج اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ڈویژن بھر میں وکلا نے بھی احتجاج کی حمایت کردیاـ
ٹریڈرز فیڈریشن کے مطابق 1979 میں ملاکنڈ ڈویژن کو معاہدے کے تحت 100 سال کیلیے ٹیکس فری قرار دیا گیا تھا۔ مجوزہ ٹیکسوں کو نفاذ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے اپنا فیصلہ مؤخر کرے۔
دوسری جانب آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ مظاہرین کے قافلوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔
وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے، بازار اور سرکاری ادارے کھلنے لگے تاہم انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے۔