کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ایک اور سکھ رہنما کو کینیڈین پولیس ور انٹیلی جنس سروس کی طرف سے متنبہ کیا گیا ہے کہ انہیں بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جان کا خطرہ ہے۔
گرونانک سکھ گوردوارے کی انتظامی کمیٹی کے سینئر رکن گرمیت سنگھ تور کو کینیڈین قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے متنبہ کیا گیا کہ انہیں کینیڈا میں موجود بھارتی خفیہ ایجنٹوں کی جانب سے جان کا شدید خطرہ ہے۔ کینیڈین قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اس حوالے سے گرمیت سنگھ سے ملاقات بھی کی۔
کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ گرومیت سنگھ کی جان کو شدید خطرات ہیں تاہم اس کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ گرمیت سنگھ تور نے بھی کہا ہے کہ بھارتی حکومت اسے مارنا چاہتی ہے کیونکہ وہ خالصتان ریفرنڈم کی مہم میں مصروف ہیں۔ گرومیت سنگھ تور نے یہ انکشاف کیا کہ پولیس نے بھارتی حکومت کی جانب سے مارے جانے کے خطرات کے بارے میں آگاہ کردیا تھا۔
سکھ فار جسٹس نے مطالبہ کیا کہ کینیڈین حکومت فیصلہ کن اور واضح طور پر اپنی خود مختاری پر زور دیکر تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ واضح طور پر دیا جائے کہ کینیڈین سرزمین پر کینیڈین شہری کا کسی غیر ملکی ایجنٹ کے ہاتھوں قتل ناقابل قبول ہے۔