وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
سپاہی اللہ رکھا انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا،سپاہی اللہ رکھا شہید نے 9 مئی 2013 کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا
سپاہی اللہ رکھا شہید نے سوگواران میں والدہ، بیوہ اور بچے چھوڑے،سپاہی اللہ رکھا شہید کا تعلق تونسہ شریف سے ہے۔
سپاہی اللہ رکھا شہید کی والدہ کا کہنا ہے کہ سپاہی اللہ رکھا شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ"میرا بیٹا بہت دلیر اور مدبر انسان تھا""اگر وہ ہوتا تو آج بھی ملک کی خاطر ایسے ہی لڑتا"
جبکہ والد نے کہا "مجھے اپنے بیٹے کی شہادت پر بہت فخر ہے""میرا بیٹا ایک انمول ہیرا تھا جسکو میں کبھی نہیں بھلا سکتا"میرے بیٹے نے اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے ہوئے جام شہادت نوش کی"
اللہ رکھا کے بھائی نے کہا ہے کہ "ہمیں صبح کال موصول ہوئی کہ بھائی شہید ہو گئے ہیں"ہم بہت فخر محسوس کرتے ہیں کیونکہ شہادت ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتی"میرے بھائی کی خواہش تھی کہ وہ ملک کے لیے شہید ہو""میرے بھائی نے ملک کے لیے اپنی جان قربان کی، ہمیں اس پر فخر ہے"میرے بھائی آرمی میں بھرتی ہونے کے لیے بہت پرجوش تھا""بھائی جب آرمی میں سلیکٹ ہو گئے تو تب انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ آرمی میں بھرتی ہو گئے ہیں"
"بھائی کی شہادت کودیکھ کرمیرا بڑا بیٹا بھی آرمی میں بھرتی ہونے کے لیے پرجوش ہے""اللہ رکھا کی خواہش تھی کہ میرا بیٹا پاک آرمی میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کرے"جب بھائی کی شہادت کا پتہ چلا تو ہمیں بہت صدمہ ہوا۔
"میرے بھائی کا برتاؤ تمام رشتےداروں اوردوستوں کے ساتھ بہت اچھا تھا اور سب آج بھی ان کی بہت تعریف کرتے ہیں"میرا قوم کو پیغام ہے کہ ملک کے لیے سوچیں اور ملک کی خدمت کریں"اگر ملک کے لیے جان چلی جائے تو یہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے"
"ہمارے فوجی بھائی جو باڈر پر ہیں وہ ملک کی دفاع کر رہے ہیں اور ملک کے لیے لڑ رہے ہیں""پاک فوج کے جوانوں کی وجہ سے ہم اپنے گھروں میں محفوظ ہیں اور پرسکون نیند سوتے ہیں"سپاہی اللہ رکھا کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے