مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن ( پی ٹی وی ) پر حملہ کرنے والوں کو اگر سزا دی جاتی تو سانحہ 9 مئی نہ ہوتا۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ’ سماء ڈیبیٹ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ سیاست میں پرفیکشن ہو ہی نہیں سکتی ، اس ملک کو مشکلات سے صرف قائد ن لیگ نواز شریف ہی نکال سکتے ہیں، یہ سوال بہت مشکل ہے کہ نواز شریف کی بجائے کیا موجودہ وزیر اعظم ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں اور چیلنج بھی شہباز شریف کے لئے مشکل ہو سکتا ہے ۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان کو صرف ایک ہمسایہ ملک کی طرح ہی دیکھنا ہو گا، جب تک ہم اپنی سرحد کا تقدس قائم نہیں کرتے افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے ، ڈیورنڈ لائن کو آج بھی وہاں کی حکومتیں نہیں مانتی۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ادارے تقسیم ہیں، ججز کے خطوں کے معاملے کے بعد یہ تقسیم واضح ہو گئی ہے ، نیب کو ختم ہو جانا چاہیے یہ کام ایف آئی اے کا ہے کسی اوراینٹی کرپشن ادارے کا نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سانحہ 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا نہیں دی جاتی تو اس سے پھر ملک میں بڑا سانحہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کا ووٹ نہیں دیا تھا میں لابی میں بیٹھا تھا آئندہ بھی ایسی کوئی معاملہ ہواتو لابی میں ہی بیٹھا رہوں گا۔