بنگلہ دیش میں ڈینگی کے شدید پھیلاؤ کے باعث وباء سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی۔
بنگلہ دیشی حکام کے مطابق غیر معمولی طور پر مون سون نے گندے اور ٹھہرے ہوئے پانی میں ڈینگی وائرس پھیلانے والے مچھروں کی افزائش کو آسان بنا دیا ہے۔
حکام نے اس بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے کوشش کی ہے تاہم ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ رک نہیں سکا۔
ڈینگی کی علامات میں سر درد، متلی، جوڑوں اور پٹھوں میں درد شامل ہیں۔
ڈاکٹروں نے نوٹ کیا ہے کہ ڈینگی کے موجودہ مریضوں کی حالت گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں بہت تیزی سے بگڑ رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں میں روزانہ ڈینگی سے 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس سال ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ 22 سالوں میں ہونے والی مجموعی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے۔
بنگلہ دیش نے مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے عوامی آگاہی مہم شروع کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق بنگلہ دیش کے تمام 64 اضلاع میں ڈینگی کے انفیکشن کی اطلاع ملی ہے۔