بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر اسٹیٹ کونسل نے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے استدعا منظور کرلی۔
بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کرنے کی درخواست پر اسلام آبادہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے کہ چیف کمشنر خود کو کیسے صوبائی حکومت قرار دے سکتا ہے۔آپ نےبشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، یہ ایک طرح کا تشدد ہے۔
اسٹیٹ کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ایک رٹ اور چھ متفرق درخواستیں آئی ہوئی ہیں،آپ کے پاس کوئی گراؤنڈز نہیں۔عدالت نے درخواستگزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ اب بھی بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کروانا چاہتے ہیں، جس پر وکیل عثمان ریاض گل نے نےکہا کہ جی ہم اب بھی یہی چاہتے ہیں کہ انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا جائے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکلاء سے آئندہ سماعت پر تحریری دلائل طلب کرلیے۔کہا ہم چاہتے ہیں اس کیس میں مزید تاخیر نہ ہو،اسٹیٹ کونسل کے وقت مانگنے پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔