بھارتی مرکزی حکومت نے مقامی صنعت کو سپورٹ کرنے کیلئے سولر پینل کی درآمد پر پابندی لگادی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے یکم اپریل سے سولر پینلز کی درآمد پر پابندی کا اعلان کردیا ہے، جس کا مقصد مقامی طلب کو پورا کرنا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے 31 مارچ 2024 سے شروع کیے جانے والے سولر پروجیکٹس کو ماڈلز اور مینوفیکچررز کی منظور شدہ فہرست سے سولر ماڈیولز حاصل کرنے کی لازمی شرط سے مستثنیٰ قرار دیا تھا۔
ملک میں سولر پینلز کی قیمت میں حیران کن کمی
رپورٹ کے مطابق 2021 میں بھارت نے ایک شرط عائد کی تھی جس کے مطابق سولر پروجیکٹ کے ڈویلپرز کو مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے منظور شدہ فہرست سے ماڈیول خریدنا لازمی بنا دیا گیا تھا۔
اب مودی حکومت اس شرط کو واپس لا رہی ہے کیونکہ اس کا خیال ہے کہ مقامی انڈسٹری بڑھ رہی ہے اور حکومت کو اس کی حمایت کی ضرورت ہے۔
فروری میں، حکومت نے کہا تھا کہ منظور شدہ فہرست کی پابندی یکم اپریل سے دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر 2023 تک بھارت کی مجموعی سولر ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت 64.5 گیگا واٹ تک پہنچ گئی تھی اور سولر سیل مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کل 5.8 گیگا واٹ تھی۔