خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نامزد 21 خواتین اور 3 اقلیتی اراکین حلف نہ اٹھا سکے، سپیکر نے اجلاس بارے گورنر کی سمری کو نظرانداز کرکے ہال کو تالے لگا دیے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی جانب سے جمعہ تین بجے سہہ پہر کو اجلاس طلب کرنے کا سمن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اجلاس بلا کر اس میں مخصوص نشستوں پر اکیس خواتین اور تین اقلیتی اراکین سے حلف لیا جائے تاہم جب یہ سمن اسمبلی پہنچا تو اس پر کئی قانونی اعتراضات لگا کر سپیکر نے اسے نظرانداز کردیا اور جب اراکین حلف لینے پہنچے تو ہال کو تالے لگے ہوئے تھے۔
احتجاج کرنے والے اپوزیشن اراکین اسمبلی نے کہا کہ حکومت دراصل ان 24 لوگوں کو سینٹ انتخابات میں ووٹ کے حق سے محروم کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ زیادہ نشستیں جیت سکے۔
اسمبلی ذرائع کے مطابق معاملے کی پیچیدگی کو حل کرنے کے لئے سیکرٹری اسمبلی نے محکمہ قانون سے رائے مانگی ہے تاہم ابھی تک وہاں سے جواب موصول نہیں ہوسکا۔