چینی میڈیا نے سپیس ایکس سیٹلائٹ پروجیکٹ کو عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک چیلنج قرار دے دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس کی جانب سے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے سینکڑوں جاسوس سیٹلائٹ بنانے کی خبر سامنے آنے پر چینی میڈیا نے امریکا پر الزام لگایا ہے کہ وہ عالمی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
رائٹرز نے جمعہ کو رپورٹ کیا تھا کہ سپیس ایکس کا سٹارشیلڈ یونٹ نیشنل ریکونیسنس آفس ( این آر او ) کے ساتھ 1.8 بلین ڈالر کے ایک خفیہ معاہدے کے تحت سیٹلائٹ نیٹ ورک تیار کر رہا ہے۔
پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے ) کی طرف سے چلائے جانے والے ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے کہا کہ سپیس ایکس پروگرام نے امریکا کی بے شرمی اور دوہرے معیار کو بے نقاب کیا ہے کیونکہ واشنگٹن نے چینی ٹیک کمپنیوں پر امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔
پی ایل اے کے زیر انتظام ’’ Junzhengping ‘‘ نامی اکاؤنٹ نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر پوسٹ کیا کہ ہم امریکی کمپنیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی ولن کی برائی میں مدد نہ کریں۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کے تمام ممالک کو چوکنا رہنا چاہیے اور امریکی حکومت کی طرف سے پیدا ہونے والے نئے اور اس سے بھی بڑے سیکورٹی خطرات سے بچنا چاہیے۔
حکمران کمیونسٹ پارٹی کے زیر نگرانی میگزین ایرو سپیس نالج کے چیف ایڈیٹر وانگ یانان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپیس ایکس سیٹلائٹ پروجیکٹ "عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک چیلنج" ہے۔