سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈیو لیکس کمیشن کےخلاف کیس سننے والے بینچ پر پی ڈی ایم حکومت کے اعتراضات مسترد کردیے۔
سپریم کورٹ نےپی ڈی ایم حکومت کےوقت اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کر دیے۔
سپریم کورٹ نے ججز پر اعتراضات کو عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دیاہے۔
پی ڈی ایم حکومت نے تین ججز پر اعتراضات کیے تھے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں5 رکنی لارجربینچ نے 6 جون کوفیصلہ محفوظ کیاتھا۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی خوش دامن، خواجہ طارق رحیم کی اہلیہ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے، جسٹس مظاہر نقوی، عابد زبیری اور پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو لیکس پر حکومت نے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔
عدالت نے کیس کی دو سماعتیں کیں اور آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا۔
تاہم سابقہ حکومت نے بینچ میں شامل تین ججوں پر اعتراض اٹھایا تھا جن میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے۔