انجکشن سے بینائی جانے واقعے پر وفاقی وزیر صحت نے پنجاب حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے 48 گھنٹوں میں مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔
صوبائی وزیرڈاکٹرجمال ناصر نےمیٹنگ میں وفاقی وزیر صحت کو بریفنگ دی ۔ڈاکٹر جمال ناصر نے بریفنگ دیتے ہوئےکہا کہ انجکشن بین الاقوامی کمپنی روش کا ہے۔انجکشن کی خوراکیں الگ فروخت کرنے والے مختلف وینڈر ہیں۔
،ڈاکٹر جمال ناصر نے مزید کہا ملتان اور رحیم یار خان سے بھی کیسز سامنے آرہے ہیں دوران بریفنگ وفاقی وزیر صحت نے سوال کیا انجکشن قانونی طور پر آرہا ہے؟جس پر جواب دیا گیا کہ جی انجکشن قانونی طورپر ملک میں آرہا ہے۔
وفاقی وزیر نے سوال کیا انجکشن خریداری کے بلز کہاں ہیں؟بلزہمارے پاس موجود ہیں۔مجھے تمام انجکشنز کےبلز چاہئیں،فوری طور پرمنگوا کر دکھائیں۔
وفاقی وزیر صحت نے سوال کیا کہ آپ نے جو کمیٹی بنائی ہے اس نے کام شروع کیا ہے یا نہیں؟ جی سر وہ کام کررہی ہے۔
وفاقی وزیرصحت ندیم جان نے کہا مجھے تین روز سے پہلے معاملے کی رپورٹ چاہیے مجھےجامع رپورٹ چاہیے، ایک ایک خریدارکا پتہ لگائیں،سپلائر نے کس کس کوانجیکشن بیچا،ساری رپورٹ دیں،ہماری کوشش ہوگی تین روز سےپہلے رپورٹ دے دیں۔