پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیا ن حکومت سازی کا فارمولا طے پا گیاہے اور طویل ملاقاتوں کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف ہوں گے جبکہ ملک کے آئندہ پانچ سالوں کیلئے صدرآصف زرداری ہوں گے ۔ اور باقی عہدوں کا اعلان مشاورت کےبعد کیا جائے گا۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سب کو ویلکم کرتے ہیں ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جو کمیٹی بنی ، انہوں نے بڑی محنت کے بعد اپنا کام مکمل کیاہے ، میں آپ کو بتا سکتاہوں کہ اب پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے نمبرز پور ے ہو چکے ہیں ، ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں ، ، جیسے آپ سب کو معلوم ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے پاس حکومت بنانے کیلئے نمبرز موجود نہیں تھے ، اب پاکستان کو اس بحران سے نکالنے کیلئے پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت بنانے جارہے ہیں، امید ہے کہ جلد از جلد شہبازشریف ایک بار پھر وزیراعظم بنیں گے ، ہماری دعا یہ ہے کہ اللہ ہمارا ملک کو بحران سے نکالنے ، اندرونی و بیرونی مسائل کو حل کرنے میں ساتھ دے اور ہم کامیاب ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے الیکشن کے بعد صدر پاکستان کا لیکشن ہونے جارہاہے اس میں ہم ن لیگ کے شکر گزار ہیں کہ وہ پیپلز پارٹی کے امیدوار صد ر زردار ی کی حمایت کر رہے ہیں اور صدارت کیلئے ہمارا مشترکہ امیدوار صدر زرداری ہوں گے، ہم مل کر ان تمام مسائل کا مقابلہ کریں گے اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں ۔ ایک بار پھر میں آپ کا شکر گزار ہوں ، خاص طور پر وزیراعظم شہبازشریف کا شکر گزار ہوں ۔
نامزد وزیراعظم شہبازشریف کا کہناتھا کہ میں یہاں پر موجود اپنے صحافی بھائیوں کا شکر گزار ہوں کہ آپ یہاں تشریف لائے ، اس اہم موقع پر صدر زرداری ، بلاول بھٹو کا بھی شکریہ ادا کرتاہوں کہ انہوں نے تمام انتظاما ت کیئے ، سب سے پہلے کہوں گا کہ ہم نے آزاد ممبر کو پیغام دیا کہ اگر وہ حکومت بنا سکتے ہیں تو بڑے شوق سے بنائیں ، قوم کو اپنی میجورٹی دکھائیں ، ہم اسے نہ صرف دل سے قبول کریں گے بلکہ مبارک باد بھی پیش کریں گے ، ہم آئین کے مطابق ہم باقاعدہ اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے ، وہ حکومت چلائیں، یہ ملک کی اہم ترین ضرورت ہے ،لیکن وہ اس قابل نہیں ہیں ، ان کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے ، ابھی انہوں نے سنی اتحاد اور ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ بھی اتحاد کیا لیکن ان کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں ہیں ۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہماری اور پیپلز پارٹی کے درمیان جو کمیٹی بنی ، ان کے گفتگو کے کئی دور ہوئے اور ہر مرتبہ ایک مثبت گفتگو ہوئی، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم یہاں پر بیٹھے ہیں اور مجھے یہ بات بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہوتی ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے ہم نئی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، اس لیے زرداری اور بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتاہوں کہ انہوں نے بھر پور تعاون کیا ، اس کیلئے نوازشریف کا بھی مشکور ہوں جن کی لیڈرشپ اور گائیڈنس کے باعث یہ ممکن ہواہے ۔میں سمجھتاہوں کہ پاکستان کو اس وقت بے پناہ ، چیلنجز کا سا منا ہے ، ان کے اوپر بات کرنے سے قبل یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ اس اتحاد کا یہ بھی فیصلہ ہے کہ انشاء اللہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد ہے کہ ہم متفقہ طور پر آصف زرداری کو صدر منتخب کروائیں گے ، اس اتحاد میں دوسری اتحادی پارٹیوں کا بھی شکر گزارہوں جن میں ایم کیوایم، آئی پی پی ، ق لیگ شامل ہے ۔
انہوں نے کہاکہ یہ سب اتحادی مل کر نا صرف ان عہدوں کیلئے ووٹ ڈالیں گے بلکہ مل کر مشاورت کے ساتھ قدم بڑھائیں گے ، دہشتگردی کی دوبارہ لہر آئی ہے ، کے پی اور بلوچستان میں بےشمار بھائی بہن شہید ہوئے ہیں ،افواج پاکستان کے جوان شہید ہوئے ، اس اتحاد نے اس کا مقابلہ کرناہے ، مہنگائی کے خلاف جنگ کرنی ہے ، معیشت کو دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑا کرناہے ، اس ملک کے اندر معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے ملکی پیدوار کو بڑھانے کیلئے ، نوجوان نسل کیلئے جدید خطوط پر تعلیمی مواقع مہیا کرنا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ماہر بنانا ہی ہمارامقصد ہے تاکہ وہ قوم کے عظیم معمار بنیں ، نہ پاکستان بلکہ بیرون ملک میں بھی روز گار کمائیں اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں ۔
اس کے علاوہ میں سمجھتاہوں کہ ملک 76 سال کے بعد بھی قرضوں پر زندگی گزار رہے ہیں، اس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، اس کیلئے دن رات محنت کرنی ہو گی ، یہ چیلنجز ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے ، یہ قربانی اور ایثار کا سفر ہے ، یہ حکومت ، وزارتیں اور باریاں لینے کی بات نہیں ہے ، اس وقت پاکستان کو مشکلات سے بچانا اور پاوں پر کھڑا کرناہے ۔
آصف زرداری نے بلا ول بھٹو زرداری کو ’ پرنس چارمنگ‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ ہم یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہماری جستجو آپ تمام پاکستانیوں کیلئے ہے، ملک کیلئے اور آنے والی نسلوں کیلئے ہے ۔ہمارا مقصد پاکستان کو مشکلوں سے نکالنا ہے ، میری بہنیں ، مائیں اور بیٹیاں بھی دعا کریں گے ۔