بھارتی ریاست اترآکھنڈ میں مدرسہ مسمار کرنے کیخلاف احتجاج کرنیوالوں پر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 4 مسلمان جاں بحق اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترآکھنڈ کے علاقے ہلدوانی میں میونسپل ورکرز اور پولیس اہلکاروں نے ایک مدرسے کو منہدم کردیا تھا جس پر علاقہ مکینوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
مدرسے کو بلڈوز کرنے کے وقت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور مودی سرکار کیخلاف شدید نعرے بازی کی، جس پر وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے مظاہرین میں اشتعال پھیل گیا اور دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جس پر بنبھول پورہ ضلع میں کرفیو نافذ کرکے انٹرنیٹ معطل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کی فائرنگ میں 4 مسلمان جاں بحق اور 260 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک ہے اور جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مدرسے کے انہدام اور پولیس کی جانب سے قتل عام کیخلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، واقعات کے بعد پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے، جس میں مشتعل افراد کی جانب سے متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔