اسلام آباد میںصدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نےآڈیٹرجنرل آف پاکستان آفس کا دورہ کیا جس پرصدرمملکت کو آڈیٹرجنرل محمد اجمل گوندل نے ادارے کی کارکردگی پربریفنگ دی۔
اسلام آباد میںصدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نےآڈیٹرجنرل آف پاکستان آفس کے دورے پر آڈیٹرجنرل محمد اجمل گوندل کی جانب سے ادارے کی کارکردگی پربریفنگ دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ آڈیٹر جنرل نے مالی سال 23-2022 میں 95 فیصد کمپلائنس آڈٹ مکمل کیے ہیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ادارہ آڈٹ عمل مزید مؤثر بنانے کیلئے اقدامات لے رہا ہےآڈٹ اور اکاونٹنگ عمل میں بہتری سے شفافیت ، احتساب اور گڈ گورننس کو فروغ حاصل ہوگا۔
آڈیٹرجنرل محمد اجمل گوندل کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز، مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو آڈٹ عمل میں شامل کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیںآڈٹ عمل کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے آڈٹ مینیجمنٹ انفارمیشن سسٹم فعال کر دیا گیااکاؤنٹنگ عمل کی ڈیجیٹلائزیشن سے پنشنرز کو مؤثر انداز میں رقوم کی ادائیگی میں مدد ملی ہےڈیجیٹلائزیشن ، ادارے کی کارکردگی میں اضافے سے شہریوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
آڈیٹرجنرل کا مزید کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان حکومتِ پاکستان سمیت مختلف اداروں کو آڈٹ کی خدمات فراہم کررہا ہےصدر مملکت نے حکومتی شعبے میں شفافیت اور پارلیمانی نگرانی کے نظام میں مدد میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔
اس موقع صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کےاستعمال سے کارکردگی میں اضافہ کیا جاسکتا ہےمعیشت کی ڈیجیٹلائزیشن سے حکومتی لین دین میں شفافیت آئے گی قومی خزانے کے درست استعمال کے لیے پارلیمانی نگرانی ناگزیرہےآڈیٹر جنرل آف پاکستان کے کردار ، سرگرمیوں ، آڈٹ نشاندہیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہنا تھا کہ حکومتی مالی انتظام کے نظام کو مستحکم کرنے ، خامیوں کی نشاندہی میں آڈیٹرجنرل کا کردار اہمیت کا حامل ہےحکومتی اخراجات میں شفافیت ، مالیاتی احتساب مضبوط بنانے کیلئے قانونی فریم ورک میں بہتری لانے کی ضرورت ہےآڈیٹر جنرل آف پاکستان نے صدر مملکت کو مالیاتی احتساب کے عمل میں ادارے کے کردار کے بارے میں بتایا گیا ہے۔