مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کی کمپنی نیورا لنک پہلی مرتبہ انسانی دماغ میں وائر لیس برین چپ نصب کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
ایلون مسک نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پوسٹ میں اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے انسان میں نیورا لنک کا برین چپ امپلانٹ کردیا گیا ہے اور مریض اب ٹھیک ہورہا ہے۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج حوصلہ افزاء رہے ہیں، جس دوران نیورونز کی سرگرمیوں میں اضافے کو دیکھا گیا، اس چپ کی مدد سے لوگ اپنے خیالات کے ذریعے موبائل فون، کمپیوٹر سمیت تمام الیکٹرانک ڈیوائسز کو کنٹرول کرسکیں گے۔
ایلون مسک نے مزید بتایا کہ ابتداء میں یہ چپ ہاتھوں پیروں کو استعمال کرنے سے معذور افراد کے دماغ میں نصب کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ امریکی اسٹارٹ اپ ’نیورا لنک‘ کے قیام کا مقصد ایسی کمپیوٹرائزڈ چپ تیار کرنا ہے، جسے انسانی دماغ اور جسم میں داخل کرکے اسے بیماریوں سے بچانا ہے۔
گزشتہ سال نیورا لنک نے اپنے امپلانٹ کا پہلا انسانی ٹرائل کرنے کیلئے امریکی ہیلتھ واچ ڈاگ سے کلیئرنس حاصل کی تھی، جس کا مقصد اسے فالج کے مریضوں کی مدد کیلئے استعمال کرنا ہے۔
اس سے قبل ٹیلی پیتھی کو حقیقت بنانے کی مسک کی کوشش تحقیقات کی زد میں آچکی ہے جب کمپنی کو اس ماہ ٹرائل سیفٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 5 ارب ڈالر کی کمپنی پر یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی کی حفاظت سے متعلق سرمایہ کاروں کو گمراہ کررہی ہے جبکہ اس کے ٹیسٹ ٹرائلز کے نتائج میں جانوروں میں فالج، دورے اور دماغ کی سوجن ظاہر ہوئی تھی۔