اردن میں امریکی اڈے پر ڈرون حملے میں کم از کم 3 فوجی ہلاک اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے۔ امریکی حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپ ملوث ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون کے حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے اس حملے میں 3 فوجی اہلکاروں کے ہلاک اور 25 سے زائد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملہ شامی سرحد کے قریب واقع اردن میں امریکی فوجی اڈے پر کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ڈرون حملہ عراق اور شام میں متحرک ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نے کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے ڈرون شامی حدود سے لانچ کئے جانے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے تحقیات کا آغاز کردیا ہے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹ آف امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے میں 3 فوجیوں کی ہلاکت اور 25 سے زائد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے سے متعلق معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں تاہم ہمیں علم ہے کہ یہ حملہ عراق اور شام میں متحرک ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نے کیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 نومبر 2016ء کو بھی اردنی سیکیورٹی فورسز نے فضائیہ کے ایک مرکز پر گولیوں کے تبادلے میں امریکا کے 3 زیر تربیت فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔