نگران حکومت اور عسکری قیادت کی کوششوں سے ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔ ڈالر کی قیمت میں کمی کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات بھی سستی ہو چکیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی میں پاکستان اقتصادی ڈیفالٹ کی طرف بڑھتا دکھائی دے رہا تھا تاہم وفاقی حکومت اور عسکری قیادت کےمثبت اقدمات سے معیشت کے مثبت اشاریے سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
آئی ایم ایف نے 7 بلین ڈالر قرض کی منظوری کےساتھ خاطرخواہ مدد فراہم کی۔ سال کےآخری روزپاکستان اسٹاک ایکسیچنج میں کاروباری انڈیکس 62 ہزار 512 پوائنٹس کی سطح پررہا۔ رواں سال 10 دسمبرکوکےایس ای ای ہنڈرڈ انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 66 ہزارکی نئی بلندترین سطح پرپہنچا تھا۔
اس عرصے کے دوران ڈالر 307 روپے 10 پیسے سے کم ہوکر سال کے اختتام پرانٹربینک میں281 اوراوپن مارکیٹ میں 283 روپے پر آچکا۔ 3 ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 64 روپے فی لٹر تک کم ہوئیں۔