اطالوی عدالت نے 18 سالہ بیٹی کا قتل کرنے والے پاکستانی والدین کو عمر قید کی سزا سنادی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں مقیم پاکستانی والدین نے شادی کے لیے اپنی بیٹی ثمن عباس کو پاکستان لے جانا چاہتے تھے۔ اٹھارہ سالہ ثمن کے انکار کرنے پر والدین نے ثمن عباس کو قتل کردیا۔
اٹلی کی عدالت میں مقتولہ ثمن کو شادی کیلئے پاکستان جانے سے انکار پر قتل کرنے کا جرم ثابت ہو گیا جس پر عدالت نے والدین کو سزا سنائی، ثمن کے چچا کو 14 سال قید اور دو کزنوں کو بری کر دیا گیا، مجرموں کو فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ثمن اپریل 2021 میں لاپتہ ہوئی تھی۔ تحقیقات کے بعدمعلوم ہوا اس کا قتل کیا گیا ہے۔ لڑکی کے قریبی رشتے دار کو چودہ سال قید کی سزاسنائی گئی۔ جبکہ دو کزنز کو بے گناہ ہونے پربری کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق مقتولہ ثمن عباس کے والد شبر عباس کو گزشتہ برس نومبر میں پاکستانی گاؤں سے حراست میں لیا گیا، ثمن کی والدہ تاحال مفرور اور ممکنہ طور پر پاکستان میں چھپی ہوئی ہے۔