نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کرائیں گے اور الیکشن کمیشن انتظامات کرے گا ، عام انتخابات 2024 صاف اور شفاف ہوں گے۔
کوئٹہ میں پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے ہزارگی زبان کے پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہزارگی زبان میں نشریات شروع کرنے پر دلی خوشی محسوس کر رہا ہوں، اس خطے میں پشتو ، بلوچی ، ہزارگی ، فارسی کی زبانیں موجود ہیں، بلوچستان کا اصل خزانہ اس کے لوگ اور تہذیب ہے، بلوچستان کی اصل پہچان اس کا سلیقہ ہے، بلوچستان میں بولی جانے والی ایک اور زبان کو قومی سطح پر اجاگرکیا جارہا ہے۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں میڈیا صنعت کو فروغ دینا ترجیح ہے، 2008 میں یہاں سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا، وہ الیکشن تو ہار گیا تھا لیکن آج ہزارہ برادری سےعزم نبھایا ہے، بلوچستان کی جتنی پرانی تہذیب اتنی ہی پرانی اس کی زبانیں اور بولنے والے ہیں، ہماری حکومت میڈیا کی افادیت سے بخوبی آگاہ ہے، بلوچستان کے فنکاروں اور ہنرمندوں کیلئے بہت جلد اقدامات کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہزارہ برادری کے ساتھ ہماری قربتیں پرانی ہیں، بلوچستان اور کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ایک پہچان ہے، بلوچستان کی مختلف ثقافتیں اسے مضبوط بناتی ہیں، پاکستان اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانا اصل ہدف ہے۔
پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب
بلوچستان میں پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی اور وہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکل ڈیولپمنٹ کی افادیت واہمیت بڑھتی جارہی ہے، فنی تربیت کی فراہمی میں روز بروز جدت آرہی ہے، افرادی قوت کو فنی تربیت کی فراہمی سے بہتر نتائج اخذ کیے جا سکتے ہیں، کوشش ہے بلوچستان بھر کے نوجوانوں کو فنی تربیت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت کی بیرون ممالک میں اشد ضرورت ہے، دوست ممالک آج بھی پاکستان سے افرادی قوت کی درآمد کو ترجیح دیتے ہیں، نوجوانوں کی فنی تربیت سے متعلق بلوچستان کا کردار جلد ملک بھر میں نظر آئے گا۔
میڈیا سے گفتگو
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے میڈیا سے بھی گفتگو کی جس کے دوران انہوں نے کہا کہ پچھلی بار میں آیا تھا صحافیوں سے ملاقات کے بغیر چلا گیا، پچھلی بار میں آیا تھا لیکن صحافیوں سے ملاقات کے بغیر چلا گیا، غیر قانونی مقیم افراد کے حوالے سے پالیسی تبدیل نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھ کہ قوم پرست جماعتوں نے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہے، لوگ کہتے ہیں بلوچستان میں صاف و شفاف الیکشن نہیں ہوئے، قوم پرست سمجھتے ہیں تمام چیزیں ان کی نگاہ سے دیکھی جائیں، تمام چیزوں کو الہامی درجہ دینے کو تیار نہیں ہیں، ہم کہتے ہیں الہامی درجے سے نیچے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرست ہر چیز کو اپنے زاویے سے دیکھتے ہیں ، عام انتخابات 2024 صاف اور شفاف ہوں گے، جن کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملی وہ اپنے داغوں کو لیکر نہیں چلے، ہم کونسا داغ لیکر جائیں گے، داغ یہ ہوتا اگر ہم الیکشن نہ کراتے، الیکشن کرانے کے بعد داغ لفظ نا مناسب ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم الیکشن کرائیں گے اور الیکشن کمیشن انتظامات کرے گا، دعوے کیے جا سکتے ہیں لوگوں کو دیکھنے دیں دعوؤں میں کتنا وزن ہے، بعض اوقات ایک سچا بیانیہ ہوتا ہے ، سچا بیانیہ نہیں بھی ہوتا، ہر پارٹی کا اپنے حلقے میں اثر و رسوخ ہوتا ہے۔