نگران حکومت نے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب ساڑھے 26 اور 17 روپے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں لگ بھگ 35 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ماہر معیشت خاقان نجیب کا کہنا ہے کہ چار وجوہات پر پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا ۔ عالمی منڈی میں نرخ بڑھے، ڈالر مہنگا ہوا، پیٹرولیم لیوی کو بڑھایا گیا جبکہ حکومت زرمبادلہ ذخائر بچانے کیلئے ایندھن کا استعمال کم کرنا چاہتی ہے۔
خاقان نجیب کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کو بڑھانے کی وجہ سے بھی زیادہ اضافہ ہوا جبکہ حکومت زرمبادلہ ذخائر بچانے کیلئے ایندھن کا استعمال کم کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر کمی ہوئی جبکہ عالمی سطح پر برینٹ کی قیمتیں 88 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 92 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئیں۔