جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ معاشی دباؤ صرف پاکستان پہ ہے ، کسی اور ملک پہ نہیں،پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اور کشمیر کو بیجنے کے مشن پہ آئی تھی،ہم نے جنگ لڑی اور اُس فتنے کو ہم نے ختم کیا ۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے ، ہماری اس وطن کے لئے وہی جزبات ہے جو گھر کے لئے ہوتے ہیں۔ہم سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ 75 سالوں سے ہم نے اس وطن عزیز کے لئے کیا کیا،اس وطن عزیز کی آزادی کے لئے جو قربانیاں دی گئی اُن شہدا کا قرض کب اُتارینگے، یہ وطن کلمہ طیبہ پہ آباد ہوا تھالیکن ہمارے وطن سے مذہب کا نام ونشان مٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی دباؤ صرف پاکستان پہ ہے ، کسی اور ملک پہ نہیں ہے،دینی مدارس کے حوالے سے دباؤ صرف پاکستان پہ ہے،پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اور کشمیر کو بیجنے کے مشن پہ آئی تھی ،ان کا ایجنڈا ملک توڑنے کا بھی تھا ، کشمیر بیجنے کا بھی تھا، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بھی تھا ،ہم نے جنگ لڑی اور اُس فتنے کو ہم نے ختم کیا ۔
امیر جے یو آئی یہاں فاٹا کا انضمام کیا گیا ، سبزخواب دیکھائے گئے ۔ کیوں فاٹا کے عوام کو دھوکا دیا؟دس سال کے لئے دس ارب کا وعدہ کیا تھا چھ سال ہوگئے ایک ارب نہیں دیئے ۔ہم منافق نہیں ہے ، نہ ہی ایجنٹ ہے ، ہم نے منافق کو شکست دی ہے ،ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں پاکستان ہمارا ملک ہے ۔اب پھر الیکشن کا ماحول بن رہا ہے ، اب ذمہ داردی عوام کی ہے کیا اب بھی آپ انہی کو ووٹ دینگے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دو مہینے میں عزہ کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہے ، اس پہ کون بات کرے گا ، بین اقوامی قوتیں ہمارے ایٹمی پاور پہ قابض ہونا چاہتے ہیں ، ہماری سیاست پہ قابض ہونا چاہتے ہیں ۔