پشاور ہائیکورٹ نے چیف سیکریٹری اورالیکشن کمیشن کی یقین دہانی پر پی ٹی آئی کو جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست نمٹادی۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ چیف سیکرٹری، ایڈوکیٹ جنرل، ڈائریکٹر جنرل لاء الیکشن کمیشن عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ایک پارٹی جلسہ کرے تو اسکے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوجاتا ہے، چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ کیا ایک جماعت کی سیاسی بھاگ دوڑپرپابندی ہے؟ چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ سب کو یکساں مواقع فراہم کریں گے۔
چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ کل پشاور میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن ہوا ہے، تمام اضلاع میں جلسوں کاتعین کیا ہے،قانون کیمطابق اجازت دیتے ہیں۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ اگر عدالت مداخلت نہیں کرتی تو انکو اجازت نہیں ملتی سال میں آپکو ایک الیکشن کروانا ہوتا ہے باقی اور کام نہیں ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم اپنا کام کررہیں ہمارا کام صاف و شفاف الیکشن کرنا ہے، جہاں قانون کی خلاف ورزی ہو تو ہم کارروائی کرتے ہیں۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ الیکشن کاشیڈول کب جاری ہوگا؟ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ حلقہ بندیاں ہوگئی امید ہے اگلے ہفتے شیڈول جاری ہوگا۔ الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ سب جماعتوں کو دی جائے۔