حکومت نے اے پی پی اور ریڈیو پاکستان کو مالی بحران سے بچانے کے لیے عوام پر نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حکومت نے اے پی پی اور ریڈیو پاکستان کو مالی بحران سے بچانے کے لیے عوام پر نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیاسینیٹر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری وزارت اطلاعات نے بتایا کہ ریاستی ذرائع ابلاغ کو مالی بحران سے بچانے کے لیے ایک نیا پروپوزل حتمی مراحل میں ہے۔
بجلی کے بلوں میں پی آئی ڈی کے لیے ساڑھے بارہ روپے جبکہ اے پی پی کے لیے ڈھائی روپے ٹیکس لگایا جائے گا۔ریڈیو پاکستان کے لیے بھی پندرہ روپے ٹیکس کی مد میں وصول کیے جائیں گے۔
کمیٹی ممبران کی جانب سے وزارت اطلاعات کے پروپوزل کی مخالفت کی گئی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ ٹیکس بجلی کے بجائے گاڑیوں پر لگایا جائے۔ چیئرپرسن فوزیہ ارشد کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی سے تنگ ہیں۔ نئے محصولات عائد کرنےسے گریز کریں۔